کمپیوٹر کی کارکردگی اور استحکام کا دارومدار نہ صرف پروسیسر، ریم، اور گرافکس کارڈ پر ہوتا ہے بلکہ ایک معیاری اور موزوں پاور سپلائی پر بھی ہوتا ہے۔ غلط پاور سپلائی نہ صرف آپ کے سسٹم کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے بلکہ ہارڈ ویئر کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس گائیڈ میں، ہم پاور سپلائی یونٹ (PSU) کے انتخاب کے تمام ضروری پہلوؤں پر تفصیل سے بات کریں گے، جیسے کہ وولٹیج، واٹج، کارکردگی، کنیکٹرز، اور برانڈ کے معیار۔ اگر آپ ایک نیا پی سی بنا رہے ہیں یا اپنے پرانے سسٹم کو اپ گریڈ کر رہے ہیں تو یہ گائیڈ آپ کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوگا۔
پاور سپلائی کی بنیادی اہمیت
پاور سپلائی یونٹ (PSU) کا بنیادی کام پی سی کے تمام اجزاء کو مناسب مقدار میں بجلی فراہم کرنا ہوتا ہے۔ ایک ناقص یا غیر معیاری PSU سسٹم کے کریش ہونے، ریبوٹ ہونے، یا حتیٰ کہ ہارڈ ویئر کے مکمل طور پر ناکارہ ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے، ایک اعلیٰ معیار کی پاور سپلائی منتخب کرنا لازمی ہے تاکہ آپ کے کمپیوٹر کی طویل عمر اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
بہتر کارکردگی کے لیے، پاور سپلائی میں درج ذیل خصوصیات کا ہونا ضروری ہے:
- مناسب واٹج: آپ کے سسٹم کی کل پاور ضروریات سے زیادہ ہونی چاہیے۔
- مستحکم وولٹیج سپلائی: اچانک وولٹیج ڈراپ یا اوور وولٹیج سے بچاؤ۔
- اچھی کوالٹی کے کنیکٹرز: مختلف ہارڈویئر اجزاء کے ساتھ مطابقت۔
- افیشینسی ریٹنگ: 80 پلس برانڈ کی سند، جو بجلی کے کم نقصان کو یقینی بناتی ہے۔
پاور سپلائی کے لیے واٹج کا انتخاب کیسے کریں؟
اپنے سسٹم کے لیے صحیح واٹج کا انتخاب کرنا ضروری ہے تاکہ آپ کا کمپیوٹر موثر طریقے سے کام کر سکے۔ اگر پاور سپلائی بہت کم واٹج فراہم کرتی ہے، تو سسٹم مستحکم نہیں رہے گا، اور زیادہ واٹج والی پاور سپلائی غیر ضروری طور پر بجلی ضائع کرے گی۔
مناسب واٹج کا تعین کرنے کے لیے درج ذیل نکات کو مدنظر رکھیں:
- ہارڈ ویئر اجزاء کی پاور ضروریات چیک کریں
- پروسیسر، جی پی یو، اور دیگر اجزاء کی کل واٹج معلوم کریں۔
- جدید گرافکس کارڈ عام طور پر 250-400W استعمال کرتے ہیں۔
- ہائی اینڈ گیمنگ سسٹمز کے لیے 650W یا اس سے زیادہ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
- مستقبل کے اپ گریڈز کو مدنظر رکھیں
- اگر آپ بعد میں جی پی یو یا دیگر اجزاء اپ گریڈ کرنا چاہتے ہیں، تو اضافی واٹج والی PSU لیں۔
- 80 پلس افیشینسی ریٹنگ پر غور کریں
- 80 پلس برونز، سلور، گولڈ، یا پلاٹینم ریٹنگ والی پاور سپلائی زیادہ موثر ہوتی ہے۔
80 پلس ریٹنگ کیوں ضروری ہے؟
80 پلس سرٹیفیکیشن ایک معیار ہے جو پاور سپلائی یونٹ کی افیشینسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک اچھے PSU میں 80 پلس ریٹنگ ہونی چاہیے تاکہ بجلی کے ضیاع کو کم کیا جا سکے اور توانائی کے زیادہ سے زیادہ مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔
80 پلس سرٹیفیکیشن کی اقسام:
- 80 پلس برونز (82%-85% افیشینسی)
- 80 پلس سلور (85%-88% افیشینسی)
- 80 پلس گولڈ (87%-90% افیشینسی)
- 80 پلس پلاٹینم (89%-92% افیشینسی)
- 80 پلس ٹائٹینیم (90%-94% افیشینسی)
اگر آپ گیمنگ، ویڈیو ایڈیٹنگ، یا دیگر ہائی اینڈ پروسیسنگ کے لیے پی سی بنا رہے ہیں، تو کم از کم 80 پلس گولڈ یا اس سے بہتر ریٹنگ والی PSU منتخب کریں۔
ماڈیولر اور نان ماڈیولر PSU میں فرق
پاور سپلائی دو اقسام میں دستیاب ہوتی ہے: ماڈیولر اور نان ماڈیولر۔
- ماڈیولر PSU
- اس میں تمام پاور کیبلز علیحدہ ہوتے ہیں، یعنی آپ صرف مطلوبہ کیبلز استعمال کر سکتے ہیں۔
- پی سی میں بہتر ایئر فلو اور کم بے ترتیبی فراہم کرتا ہے۔
- قیمت عام طور پر زیادہ ہوتی ہے۔
- نان ماڈیولر PSU
- اس میں تمام کیبلز مستقل طور پر جڑے ہوتے ہیں۔
- کم قیمت، لیکن اضافی کیبلز پی سی کیس کے اندر جگہ گھیر سکتے ہیں۔
کنیکٹرز اور کمپٹیبلٹی
مختلف ہارڈویئر اجزاء کے ساتھ مطابقت کے لیے PSU میں ضروری کنیکٹرز موجود ہونے چاہئیں۔
ضروری کنیکٹرز:
- 24-Pin ATX کنیکٹر (مدر بورڈ کے لیے)
- 8-Pin EPS کنیکٹر (سی پی یو کے لیے)
- 6/8-Pin PCIe کنیکٹر (جی پی یو کے لیے)
- SATA اور Molex کنیکٹرز (اسٹوریج اور دیگر ڈیوائسز کے لیے)
بہترین پاور سپلائی برانڈز
مارکیٹ میں کئی مشہور برانڈز دستیاب ہیں جو اعلیٰ معیار کی پاور سپلائی فراہم کرتے ہیں:
- Corsair (RMx, AX series)
- Seasonic (Focus, Prime series)
- EVGA (SuperNova series)
- Cooler Master (V Gold series)
- Thermaltake (Toughpower series)
*Capturing unauthorized images is prohibited*